قومی اسمبلی کے اجلاس میں آج اُس وقت ہنگامہ خیز صورتحال دیکھنے میں آئی جب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اراکین نے ملک میں جاری بدامنی، مبینہ طور پر فارم 47 کے ذریعے مسلط کی گئی حکومت، اور خیبرپختونخوا میں ممکنہ فوجی آپریشن کے خلاف بھرپور احتجاج کیا۔
احتجاج کی قیادت پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی اُسامہ حمزہ نے کی، جبکہ دیگر اراکین اسمبلی نے بھی ان کے ساتھ مل کر ایوان میں زبردست نعرے بازی کی۔ پی ٹی آئی ارکان نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ حالیہ انتخابات میں عوامی مینڈیٹ کو پامال کر کے "فارم 47" کے ذریعے جعلی حکمران مسلط کیے گئے، جو ملک میں سیاسی اور معاشی عدم استحکام کا باعث بنے ہیں۔
احتجاجی اراکین کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں فوجی آپریشن کا عندیہ دینا وہاں کے عوام کے ساتھ زیادتی ہے، اور پی ٹی آئی اس اقدام کی سخت مخالفت کرے گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایسے فیصلے عوامی نمائندوں اور مقامی قیادت کی مشاورت سے کیے جائیں۔
اسمبلی اجلاس کے دوران پی ٹی آئی ارکان نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر "جعلی حکومت نامنظور"، "فارم 47 مردہ باد" اور "خیبرپختونخوا کے عوام کے ساتھ ناانصافی بند کرو" جیسے نعرے درج تھے۔
اسمبلی اجلاس کے دوران اسپیکر نے احتجاج کرنے والے اراکین کو متعدد بار خاموش رہنے کی تلقین کی، تاہم مظاہرین نے اپنی آواز بلند رکھنے پر اصرار کیا اور ایوان کے اندر جمہوری احتجاج کا حق استعمال کیا۔
پی ٹی آئی کے ترجمان نے بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی ملک میں آئین و قانون کی بالادستی، شفاف انتخابات اور عوامی مینڈیٹ کے احترام کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کرتی رہے گی۔